گزری جدھر_جدھر سے سواری حضور کی
گزری جدھر جدھر سے سواری حضور کی
تھی کیفیت وہیں وہیں کیف و سرور کی
روشن ہیں جو فلک پہ ستاروں کے قمقمے
پھیلی ہوئی ہے روشنی آقا کے نور کی
جلوہ فگن ہیں روضۂ اطہر کی اوٹ میں
لیکن خبر وہ رکھتے ہیں نزدیک و دور کی
ہے ذکر کیا چھڑا میرے آقا کے نور کا
نورانیت میں ڈھل گئی محفل حضورؐ کی
رحمت کی بھیک دو گے بس اتنی سی آس پر
ڈالی سجا کے لایا ہوں جرم و قصور کی
اللہ رے یہ عظمت دربار مصطفیٰ
گردن جھکی ہوئی ہے ہر اک با شعور کی
جو بھی کسی نے مانگا نیازیؔ حضورؐ سے
حسن طلب کریم نے پوری ضرور کی
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 56)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.