ان لوگوں کی قسمت کے تابندہ ستارے ہیں
ان لوگوں کی قسمت کے تابندہ ستارے ہیں
جن لوگوں نے طیبہ میں دن چار گزارے ہیں
پر نور فضائیں ہیں پر کیف ہوائیں ہیں
کیا بات مدینے کی کیا خوب نظارے ہیں
نازاں ہیں مقدر پر بیٹھے ہیں سخی در پر
دیکھے تو کوئی آکر کیا بھاگ ہمارے ہیں
ہوتے ہیں نچھاور واں نذرانے درودوں کے
سرکار کی چوکھٹ کے کیا خوب نظارے ہیں
وہ پیار کریں دل سے سرکار کے پیاروں سے
اللہ کے پیارے کو وہ جان سے پیارے ہیں
جب یاد کروں ان کو امداد کو آتے ہیں
مائل بہ کرم ہر دم محبوب ہمارے ہیں
سرکار کے صدقے میں ہر چیز ملی ہم کو
اللہ کے آگے جب یہ ہاتھ پسارے ہیں
لج پال نبی سرور ہو چشم کرم ہم پر
طوفان میں نیا ہے اور دور کنارے ہیں
ان لوگوں کے دامن کو ہر وقت بھرے رکھنا
ترے نام پہ نذرانے جن لوگوں نے وارے ہیں
بگڑا ہے نہ بگڑے گا کچھ میرا زمانے میں
مجھ کو میرے آقا کی رحمت کے سہارے ہیں
جو دل سے سجاتے ہیں نعتوں کی حسیں محفل
اللہ نے دن ان کی قسمت کے سنوارے ہیں
جاؤں گا نیازیؔ میں پھر شہر مدینہ میں
اس آس پہ دن میں نے رو رو کے گزارے ہیں
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.