حریم_قدس کے پردے اٹھا دیے تم نے
حریم قدس کے پردے اٹھا دیے تم نے
جو راز حق تھے ہمیں وہ بتا دیے تم نے
زلال توبہ نے داغ گنہ کو صاف کیا
سیہ قلوب جو تھے جگمگا دیے تم نے
کبھی جو کھل نہ سکے تھے کسی سے عالم میں
وہ راز ہائے حقیقت بتا دیے تم نے
زمانے بھر میں اخوت کی لہر دوڑ گئی
وہ ساز ہائے محبت بجا دیے تم نے
پھر ان دلوں میں جمی گرد معیصت نہ کبھی
جو آب رحمت حق سے دھلا دیے تم نے
جو لے کے جائیں گے انساں کو سوئے خلد بریں
وہ زندگی کے نمونے دکھا دیے تم نے
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 233)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.