Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حریم_قدس کے پردے اٹھا دیے تم نے

کیف الہ آبادی

حریم_قدس کے پردے اٹھا دیے تم نے

کیف الہ آبادی

MORE BYکیف الہ آبادی

    حریم قدس کے پردے اٹھا دیے تم نے

    جو راز حق تھے ہمیں وہ بتا دیے تم نے

    زلال توبہ نے داغ گنہ کو صاف کیا

    سیہ قلوب جو تھے جگمگا دیے تم نے

    کبھی جو کھل نہ سکے تھے کسی سے عالم میں

    وہ راز ہائے حقیقت بتا دیے تم نے

    زمانے بھر میں اخوت کی لہر دوڑ گئی

    وہ ساز ہائے محبت بجا دیے تم نے

    پھر ان دلوں میں جمی گرد معیصت نہ کبھی

    جو آب رحمت حق سے دھلا دیے تم نے

    جو لے کے جائیں گے انساں کو سوئے خلد بریں

    وہ زندگی کے نمونے دکھا دیے تم نے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 233)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے