مدینے کی زمیں پر صبح کا عالم پسند آیا
مدینے کی زمیں پر صبح کا عالم پسند آیا
سکوت سبزہ و گل گریۂ شبنم پسند آیا
سر میدان طائف ایک مرد نینوائی کو
محمدؐ مصطفیٰؐ کا گیسوئے پرخم پسند آیا
وہ ہر عالم کی رحمت ہیں کسی عالم میں رہ جاتے
یہ ان کی مہربانی ہے کہ یہ عالم پسند آیا
بہ فیض گرمیٔ عشق نبی یہ حال ہے ہمدم
بیابان عرب کا آتشیں موسم پسند آیا
در جاناں یہ کیا گزری دل جاناں نے کیا سمجھا
مری ہستی کو میرا سجدۂ پیہم پسند آیا
حرم والو مبارک ہو دیار قدس میں رہنا
مجھے لیکن دیار رحمت عالم پسند آیا
عرب کے سنگ در پر ہے عجم کی لوح پیشانی
تماشہ دیکھنے والوں کو یہ سنگم پسند آیا
تصور نے دیار عشق کی منزل پہ پہنچایا
وفاؔ ہم کو یہی رہبر یہی ہمدم پسند آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.