اے صدرِ ایوانِ رسل وی شمعِ بزمِ انبیا
اے صدرِ ایوانِ رسل وی شمعِ بزمِ انبیا
خورشید برجِ سلطنت جمشیدِ تختِ کبریا
اے ایوان رسول کے صدر عالی مقام اور انبیاء کی محفل میں روشن شمع ،آپۖ سلطنت کے مینار کا روشن سورج اور تخت خدا کے لۓ جمشید بادشاہ کی طرح ہیں۔
طٰہٰ و یٰسینؐ نامِ تو اِنّا فَتَحْنَا کامِ تو
قرآن ز حق پیغامِ تو از آفرینش بی بھا
آپۖ کا نام طہ و یسین ہے اور آپۖ کا کام انا فتحنا کی آیت کے مصداق فتح ہے، قرآن یعنی جو کلام حق کا پیغام ہے وہ آپۖ کی ہی با برکت خلقت کے سبب ہے۔
ترکِ فلک ھندوی تو نورِ ملک از روی تو
واللَّیل وصفِ موسیٰ تو نعتِ جمالت والضحیٰ
سورج آپۖ کے تل کی وجہ سے روشن اور فرشتوں کا نور آپ کے چہرۂ انور سے ہے، واللیل اور موسی علیہ السلام کا وصف اور والضحی آپۖ کے جمال کی مدح ہیں۔
نامت محمدؐ آمدہ محمودؐ و احمدؐ آمدہ
دینِ تو سرمد آمدہ بویت ابوالقاسم ترا
آپۖ کا نام محمد،احمد اور محمود ہے، آپۖ کا مزہب ہمیشہ باقی رہنے والا زندہ و جاوید ہے اور ابوالقاسم آپۖ کا معطر و پاکیزہ نام ہے۔
مقصودِ لَولاکَ آمدی بس چست و چالاک آمدی
از عالمِ پاک آمدی جانھا فدایت مرحبا
مرحبا لولاک کے محبوب کی آمد-آمد ہے، بس ہوشمند و بلند و بالا اور اس جہان کی مقدس ترین ذات کی آمد ہے کہ آپۖ پر ہماری جانیں قربان ہوں۔
نورِ دلِ آدم توئی ہر خستہ را مرھم توئی
کامِ ہمہ عالم توئی ای درد مندان را دوا
انسان (آدم) کے دل کا نور اور ہر زخم کا مرحم آپۖ کی ذات اقدس ہے،تمام عالم کے حاجت روا اور دردمندوں کے درد کی دوا فقط آپۖ کی سرشت ہے۔
اقبال و جاہِ ما توئی پشت و پناہِ ما توئی
ھم عذر خواہِ ما توئی دریاب آخر کارِ ما
ہماری شان و شوکت اور جاہ و حشم آپۖ ہی سے ہے اور ہماری پشت پناہی بھی آپ ہی ہیں، ہمارے مددگار و سفارشی آپۖ ہیں کہ ہمارا کام آخرش تمام ہوا۔
چوں احمدِ جامی نھا دارد گناہِ بی کراں
از حق بخواہ ای کامراں جرم و گناہِ ایں گدا
کیونکہ احمد جام کے گناہ لامحدود ہیں اس لۓ اے سرفراز و کامران آپۖ بارگاہ حق سے اس فقیر کے جرم و گناہ کے لۓ سفارش کیجۓ۔
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 45)
- Author : Meraj Ahmed Nizami
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.