گنہگاروں کو ہاتف سے نویدِ خوش مآلی ہے
گنہگاروں کو ہاتف سے نویدِ خوش مآلی ہے
مبارک ہو شفاعت کے لئے احمد سا والی ہے
قضا حق ہے مگر اس شوق کا اللہ والی ہے
جو ان کی راہ میں جائے وہ جان اللہ والی ہے
ترا قدمِ مبارک گلبن رحمت کی ڈالی ہے
اسے بوکر ترے سب نے بنا رحمت کی ڈالی ہے
تمہاری شرم سے شانِ جلالِ حق ٹپکتی ہے
خمِ گردن ہلالِ آسمانِ ذوالجلالی ہے
زہے خود گم جو گم ہونے پہ یہ ڈھونڈے کہ کیا پایا
ارے جب تک کہ پاتا ہے جبھی تک ہاتھ خالی ہے
میں اک محتاج بے وقعت گدا تیرے سگِ در کا
تری سرکار والا ہے ترا دربار عالی ہے
تری بخشش پسندی عذر جوئی توبہ خواہی سے
عمومِ بے گناہی جرم شانِ لا ابالی ہے
ابو بکر و عثمان و حیدر جس کے بلبل ہیں
ترا سروِ سہی اس گلبنِ خوبی کی ڈالی ہے
رضاؔ قسمت ہی کھل جائے گی گیلاں سے خطاب آئے
کہ تو ادنیٰ سگِ درگاہِ خدامِ معالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.