سنتے ہیں کہ محشر میں صرف ان کی رسائی ہے
سنتے ہیں کہ محشر میں صرف ان کی رسائی ہے
گر ان کی رسائی ہے تو جب تو بن آئی ہے
مچلا ہے کہ رحمت نے امیدِ بندھائی ہے
کیا بات تری مجرم کیا بات بن آئی ہے
سب نے صفِ محشر میں للکار دیا ہم کو
اے بیکسوں کے آقا اب تیری دہائی ہے
یوں تو سب انہیں کا ہے پر دل کی اگر پوچھو
یہ ٹوٹے ہوئے دل ہی خاص ان کی کمائی ہے
زائر گئے بھی کب کے دن ڈھلنے پہ ہے پیارے
اٹھ میرے اکیلے چل کیا دیر لگائی ہے
گرتے ہوؤں کو مژدہ سجدے میں گرے مولیٰ
رو رو کے شفاعت کی تمہید اٹھائی ہے
اے دل یہ سلگنا کیا جلنا ہے تو جل بھی اٹھ
دم گھٹنے لگا ظالم کیا دھونی رمائی ہے
مطلع میں یہ شک کیا تھا واللہ رضاؔ واللہ
صرف ان کی رسائی ہے صرف ان کی رسائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.