اے زمیں تجھ پر نزول_آسماں ہونے کو ہے
دلچسپ معلومات
بموقع جشنِ ولادتِ حضرت امام حسین۔
اے زمیں تجھ پر نزول آسماں ہونے کو ہے
گویا نور خالق عالم عیاں ہونے کو ہے
نیر برج امامت آ رہا ہے ارض پر
جس کے نور پاک سے روشن جہاں ہونے کو ہے
پر مسرت ہیں علی مولا حسن عذرا بتول
اب دل خیر البشر بھی شادماں ہونے کو ہے
باغ عصمت میں کھلی تازہ کلی تطہیر کی
اس کی خوشبو سے معطر دو جہاں ہونے کو ہے
آ رہے ہیں اس جہاں میں بن کے قندیل نبیؐ
فیض نور مصطفیٰ سب کو رساں ہونے کو ہے
مٹ نہ پائے گا جہاں سے نام اب اسلام کا
کوئی اس دین خدا کا پاسباں ہونے کو ہے
خواب ابراہیم کی تعبیر بن کر آئے ہیں
اب مکمل مقصد پیغمبراں ہونے کو ہے
وہ جسے پینے کی خاطر گردشوں میں رند بھی
ہاں وہی جام شہادت اب راواں ہونے کو ہے
شاہ تسلیم و رضا وہ ہیں امام عاشقاں
سر خوشان عشق کی محفل جواں ہونے کو ہے
کھلنے والی قسمتیں ہیں سیکڑوں فطرس کی اب
رونما جان مسیحا اب یہاں ہونے کو ہے
کربلا پہنچے ہیں جآء الحق کا مظہر بن کے وہ
اب یزیدی نام بے نام و نشاں ہونے کو ہے
اب اڑے گی دھجیاں ہر کفر اور طاغوت کی
طالب بیعت کا دل جل کر دھواں ہونے کو ہے
یہ اثر ادنیٰ سا خادم ہے حسین پاک کا
مدح کے بدلے عطا اس کو جناں ہونے کو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.