Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زیرِ سایۂ گنبد رات کا بسیرا ہے

اجمل سلطانپوری

زیرِ سایۂ گنبد رات کا بسیرا ہے

اجمل سلطانپوری

MORE BYاجمل سلطانپوری

    زیرِ سایۂ گنبد رات کا بسیرا ہے

    اور سنہری جالی سے رونما سویرا ہے

    جابجا مدینے میں حاجیوں کا ڈیرا ہے

    مصطفیٰ کے کوچے میں سائلوں کا پھیرا ہے

    رات بھی مدینے کی کتنی خلد منظر ہے

    اک ذرا اجالا ہے اک ذرا اندھیرا ہے

    طائرو کے جھرمٹ میں وہ کلس کا نظارہ

    شمع کو پتنگوں نے ہر طرف سے گھیرا ہے

    میری خوش نصیبی پر رشک آئے رضواں کو

    مصطفیٰ اگر کہہ دیں یہ غلام میرا ہے

    نور کے سمندر میں غرق ہیں مہ و انجم

    جب سے ماہِ طیبہ نے چاندنی بکھیرا ہے

    رات بھی مدینے کی دن سے کم نہیں اجملؔ

    شام بھی مدینے کی خوش نما سویرا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے