Sufinama

عرش اعظم پر ازل سے مصطفیٰ کا نام ہے

اختر محمود وارثی

عرش اعظم پر ازل سے مصطفیٰ کا نام ہے

اختر محمود وارثی

MORE BYاختر محمود وارثی

    عرش اعظم پر ازل سے مصطفیٰ کا نام ہے

    مرحبا کیا خوب تھا آغاز کیا انجام ہے

    آپ کے ادنیٰ اشارے سے ہوا ٹکڑے قمر

    تذکرہ جس کا زمانہ کی زباں پر عام ہے

    پوچھو ان آنکھوں سے جو دیکھ آئی ہیں کوئے نبی

    کیسی دلکش صبح ہے کتنی سہانی شام ہے

    ہو نگاہِ لطف اے شاہِ امم ختمِ رُسل

    کشمکس میں آج کل کُل عالمِ اسلام ہے

    عرض کرنا با ادب اُن سے صبا حالِ خراب

    رحمتِ عالم لقب جن کا محمد نام ہے

    ہے جمال ان کا جہاں کے ذرہ ذرہ سے عیاں

    ہے قصور آنکھوں کا، جلوہ ان کا ہر سو عام ہے

    جن کے آنے سے زمین خشک پر سبزہ اُگا

    آج انہیں کے یومِ پیدایش کا جشنِ عام ہے

    پاس اپنے کچھ نہیں نذرِ عقیدت کے لیے

    چشمِ پُر غم اک شکستہ سا دل ناکام ہے

    ہو دمِ آخر لبوں پر نامِ نامی آپ کا

    در حقیقت نزع میں پھر تو بخیرانجام ہے

    کس طرح اخترؔ مدینہ کی زیارت ہو نصیب

    کچھ عقیدت اور کچھ ذوقِ طلب بھی خام ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے