جب نہیں تھے چاند سورج یہ زمین_و_آسماں
دلچسپ معلومات
درمدح حضرت امام حسین علیہ السلام
جب نہیں تھے چاند سورج یہ زمین و آسماں
تھا فقط اس وقت نور خالق کون و مکاں
ابتدا تعمیر دنیا کی ہوئی ہے بعد ازاں
پہلے تھا پیدا ہوا نور رسول دوجہاں
پھر ہوا نور نبوت سے امامت کا ظہور
جاں نشین مصطفی ہوتا رہا جلوہ کناں
پھر ہوئے پیدا حرم میں بو تراب و بوالحسن
پھر ہوئے حسنین پاک مالک قصر جناں
پاسباں روح العالمیں جس کی حیات و موت کا
تابع حکم امامت کائنات دو جہاں
نور عین مصطفیٰ و مرتضیٰ و سیدہ
قوت بازوئے شبر رونق بزم جہاں
اے امام ابن امام ابن امام ابن امام
خون سے لکھی گئی دنیا میں تیری داستاں
السلام و صد سلام و صد سلام و صد سلام
ابن حیدرؑ سبط پیغمبر حسن کی جان جاں
حشر تک ماتم کرے گی لیلائے شب شاہ کا
اور نہ بدلے گا لباس ماتمی یہ آسماں
خون سے سینچا ہے تونے گلشن اے ابن علی
غازۂ رخسار جنت تیری خاک آستاں
اے زمین کربلا توہی نہیں گریہ کناں
بلکہ روئیں گے قیامت تک زمین و آسماں
بوسہ گاہ مصطفیٰ پر شمر کا خنجر چلے
تف ہے تجھ پر اے زمیں لعنت ہے تجھ پر آسماں
اے شہید منزل صبر و رضا گل گوں قبا
بن گیا تیرا لہو رنگ بہار بے خزاں
موجزن ہے ہر دل مومن میں اک طوفان غم
تا قیامت ختم ہو سکتے نہیں اشک رواں
شاہ کے غم میں جو نکلے اشک ہائے خون دل
بن گئے گوہر زمیں پر آسماں پر کہکشاں
ہو رہی تھیں پاک روحیں مقتل شہ پر نثار
رو رہے تھے آسمان و عرش پر کروبیاں
قطرۂ اشک غم سرور کی قیمت دیکھیے
بن گیا حق دار جنت اخترؔ گریہ کناں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.