جب بھی فطرت سے کسی کا رابطہ ہو جائے_گا
جب بھی فطرت سے کسی کا رابطہ ہو جائے گا
اس کا چہرہ پھول جیسا خوش نما ہو جائے گا
ان کی صحبت میں بنیں گے ذرے رشک آفتاب
مور بے مایہ سلیماں دوسرا ہو جائے گا
بے نواؤں کے دہن میں بھی وہ رکھ دیں گے زباں
گنگ کو بھی فن تکلم کا عطا ہو جائے گا
فضل کا ایک ایسا زینہ ہے اطاعت شاہ کی
جو چلا سیرت پہ محبوب خدا ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.