Sufinama

سجدہ گاہِ عاشقاں ہے آستانہ آپ کا

علیم الدین اکبرآبادی

سجدہ گاہِ عاشقاں ہے آستانہ آپ کا

علیم الدین اکبرآبادی

MORE BYعلیم الدین اکبرآبادی

    دلچسپ معلومات

    یہ کلام خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ، داناپور کے محافل میں پڑھی جاتی ہے۔

    سجدہ گاہِ عاشقاں ہے آستانہ آپ کا

    مل گیا ہم گرتے پڑتوں کو ٹھکانہ آپ کا

    آپ کا پڑھ پڑھ کے کلمۂ کلیاں کھلتی ہیں حضور

    اہلِ گلشن کی زباں پر ہے ترانہ آپ کا

    تھی زلیخہ حضرتِ یوسف کی دیوانی حضور

    یا محمد سارا عالم ہے دیوانہ آپ کا

    اہلِ دل ہوں یا کد ہوں اہلِ نظر کوئی بھی ہوں

    جز خدا رتبہ کسی نے بھی نہ جانا آپ کا

    سبزِ گنبد کے مکیں اے سبزِ گنبد کے مکیں

    مجھ کو آ جائے میسر آستانہ آپ کا

    لڑکھڑاتی جا رہی ہے بارِ عصیاں سے یہ قوم

    کام ہے عاصیوں کو بخشوانا آپ کا

    مل گیا ہم گرتے پڑتوں کو ٹھکانہ آپ کا

    سجدہ گاہِ عاشقاں ہے آستانہ آپ کا

    عرش بھی آقا شبِ اسرا بنا ہے عرشِ پا

    جب ہو امنظورِ حق، ہاں مہماں بنانا آپ کا

    یا حبیب اللہ نمازِ عشق پڑھنے کے لیے

    سجدہ گاہِ عاشقاں ہے آستانہ آپ کا

    اس کو ہی فنا فی اللہ کہتے ہیں علیمؔ

    راہِ حق میں کٹ گیا سارا گھرانہ آپ کا

    مل گیا ہم گرتے پڑتوں کو ٹھکانہ آپ کا

    سجدہ گاہِ عاشقاں ہے آستانہ آپ کا

    اٹھ گئے جو کوئی آستانۂ مصطفیٰ سے اے علیمؔ

    پھر نہیں دنیا میں کوئی بھی ٹھکانہ آپ کا

    مأخذ :
    • کتاب : Safina

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے