اللہ رے روئے_مہر_عرب ہے ماہ سے بڑھ کر جس میں دمک
اللہ رے روئے مہر عرب ہے ماہ سے بڑھ کر جس میں دمک
گر مہر کہوں ہے ترک ادب ہے دم سے اسی کے اس میں چمک
واللیل ہے وصف زلف دوتا حضرت کا سراپا کیا کہنا
قوسین دو ابرو کی ہے ثنا اس مدح سے ہیں حیران ملک
دنداں کی صفت یٰسیں ہے اگر تو وہ لب شیریں ہے کوثر
آنکھوں کو کہوں مازاغ بصر شرمندہ ہو جس سے چشم فلک
لائی ہے شمیم زلف دوتا طیبہ کی گلی سے باد صبا
اس بو سے مشام اپنا ہے بسا بھاتی نہیں کچھ پھولوں کی مہک
معراج کی شب جبریل امیں یوں کہنے لگے سدرہ کی قریں
اب آگے بڑھوں یہ تاب نہیں کیوں پاؤں نہ اپنے جائیں اٹک
فرقت میں ہوا جب دل مضطر امید نے تسکیں دی بڑھ کر
ہو جائے گا اس چوکھٹ پہ گزر للہ نہ اتنا سر کو پٹک
جی ہند میں اب لگتا ہی نہیں للہ بلا لو مجھ کو وہیں
مل جائے جگہ روضہ کے قریں آخر یہ غم دوری کب تک
کچھ کام کر اے آہ سحری ہو دید رخ گلفام کبھی
فرحت ہو دل پر شوق کو بھی آنکھوں کو بھی حاصل ہو ٹھنڈک
فائقؔ ہے تیرا مدح سرا کرتا ہے بصد زاری یہ دعا
آ جائے نظر محبوب خدا رخسارِ نکو کی ایک جھلک
- کتاب : Armaghan-e-Faaeq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.