تیرے آستانے کو جی چاہتا ہے
تیرے آستانے کو جی چاہتا ہے
کہیں بھی نہ جانے کو جی چاہتا ہے
دہائی ہے اے تاجدار مدینہ
مدینے میں آنے کو جی چاہتا ہے
بہت دور رکھا ہے چشم کرم سے
بہت پاس آنے کو جی چاہتا ہے
جہاں جلوہ گر ہیں محمدؐ کے جلوے
وہاں آنے جانے کو جی چاہتا ہے
تجلی بھرے سبز گنبد سے یا رب
یہ آنکھیں ملانے کو جی چاہتا ہے
ملا ہے مقدر سے وہ آستانہ
نہ اب سر اٹھانے کو جی چاہتا ہے
امیرؔ آج ساقی نے خود کہہ دیا ہے
تجھے کچھ پلانے کو جی چاہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.