عروج_سرور_بطحا تو دیکھو
عروج سرور بطحا تو دیکھو
کہاں بندہ کہاں مولیٰ تو دیکھو
نہ ہوتے آپ تو کچھ بھی نہ ہوتا
عرب کے لعل کا ہونا تو دیکھو
دو عالم کو منور کر گیا ہے
نبی کے حسن کا جلوہ تو دیکھو
تقاضا دید کا کرنے سے پہلے
ذرا تم حوصلہ اپنا تو دیکھو
اگر کچھ دیکھنے کی آرزو ہے
کسی کا ہو کے مر جانا تو دیکھو
جبیں سجدے میں ہے گردن پہ خنجر
نماز عشق کا سجدہ تو دیکھو
کوئی چوتھے فلک پہ رہ گیا ہے
کسی کی منزل اسریٰ تو دیکھو
امیرؔ صابری پر جو کرم ہے
بھرا کوزے میں ہے دریا تو دیکھو
- کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 13)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.