Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب لگی ہے میں بطحا نگر جاؤں گی

امیر بخش صابری

اب لگی ہے میں بطحا نگر جاؤں گی

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    اب لگی ہے میں بطحا نگر جاؤں گی

    تاجدارِ مدینہ کے گھر جاؤں گی

    دونوں عالم کے داتا کے در جاؤں گی

    ان کی چوکھٹ پہ سر دھر کے مر جاؤں گی

    ان کے دیوانوں میں نام کر جاؤں گی

    دشتِ طیبہ میں رکھو گی جب کہ قدم

    لب پہ جاری رہے گا یہی دم بدم

    تیرے قربان اے میرے ماہِ عجم

    تیری فرقت میں اے جان تیری قسم

    گر بنی جاں پہ جاں سے گزر جاؤں گی

    یہ لگائی ہے ان کی لگی دیکھنا

    جن کی خاطر میں جوگن بنی دیکھنا

    پہنچی کفنی گلے میں سجی دیکھنا

    میری محشر میں دیوانگی دیکھنا

    وہ جدھر جائیں گے میں ادھر جاؤں گی

    ہائے تقدیر مجھ سے مری پھر گئی

    دونوں عالم کی نظرں سے میں گر گئی

    میں کہوں کیا کہ کیسی ہوا پھر گئی

    بحرِ طوفاں میں کشتی مری گھر گئی

    تیری نظرِ کرم ہو تو تر جاؤں گی

    ان کی کون و مکاں میں مچی دھوم ہے

    شان سے جن کی جبریل محروم ہے

    میں نہ پہنچی وہاں میرا مقسوم ہے

    اے امیرِؔ حزیں مجھ کو معلوم ہے

    ان کے در سے گئی تو کدھر جاؤں گی

    مأخذ :
    • کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 113)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے