یا نبی ہند میں ہم ٹھوکریں کھائیں کب تک
یا نبی ہند میں ہم ٹھوکریں کھائیں کب تک
دیکھیے آپ مدینے میں بلائیں کب تک
آنکھیں پتھرا گئیں اب راہ بہت دیکھ چکے
سختیاں درد جدائی کی اٹھائیں کب تک
پھر کے آتے ہیں جو زائر ہمیں کرتے ہیں خجل
بات بگڑی ہوئی لوگوں سے بنائیں کب تک
صاف مطلع ہو دکھاؤ ہمیں امید کا دن
گہری گہری شب غم کی یہ گھٹائیں کب تک
اشک غم رک نہیں سکتا ہے کہاں تک روکیں
درد دل چھپ نہیں سکتا ہے چھپائیں کب تک
نہیں ملتی ہمیں دنیا کے بکھیڑوں سے نجات
یا نبی گرد رہیں گی یہ بلائیں کب تک
کیجیے وعدہ بلانے کا کہ اب تاب نہیں
کہئے بدلیں گی مخالف یہ ہوائیں کب تک
چل زیارت کو بہانے نہیں اچھے ہیں امیرؔ
جمع کر دل کو پریشان یہ رائیں کب تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.