Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں

امیر مینائی

آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    آنسو مری آنکھوں میں نہیں آئے ہوئے ہیں

    دریا تری رحمت کے یہ لہرائے ہوئے ہیں

    اللہ ری حیا حشر میں اللہ کے آگے

    ہم سب کے گناہوں پہ وہ شرمائے ہوئے ہیں

    میں نے چمن خلد کے پھولوں کو بھی دیکھا

    سب آگے ترے چہرے کے مرجھائے ہوئے ہیں

    بھاتا نہیں کوئی نظر آتا نہیں کوئی

    دل میں وہی آنکھوں میں وہی چھائے ہوئے ہیں

    روشن ہوئے دل پرتو رخسار نبی سے

    یہ ذرے اسی مہر کے چمکائے ہوئے ہیں

    شاہوں سے دبیں کیا جو گدا ہیں ترے در کے

    یہ اے شاہ خوباں تری شہہ پائے ہوئے ہیں

    آئے ہیں جو وہ بے خودئی شوق کو سن کر

    اس وقت امیرؔ آپ میں ہم آئے ہوئے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نا معلوم

    نا معلوم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے