Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سر جھکا اپنا جو سینے کی طرف

امیر مینائی

سر جھکا اپنا جو سینے کی طرف

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    سر جھکا اپنا جو سینے کی طرف

    دل ہوا راہی مدینے کی طرف

    لیجئے مجھ نیم بسمل کی خبر

    ہوں نہ مرنے کی نہ جینے کی طرف

    اٹھتی ہے جو موج طوفاں بحر میں

    آتی ہے میرے سفینے کی طرف

    رعب حضرت سے نہیں اتنی مجال

    سنگ دیکھے آبگینے کی طرف

    مہر سے چمکا دیا دیکھا اگر

    ماہ کے داغی نگینے کی طرف

    بحث جب کرنے لگے عطر و عرق

    گل ہوئے اس کے پسینے کی طرف

    دیکھتا تھا آپ کو بوجہل یوں

    جس طرح افعی خزینے کی طرف

    تن سے نکلے گی مرے جس دم امیرؔ

    روح جائیں گی مدینے کی طرف

    مأخذ :
    • کتاب : محامد خاتم النبیین (Pg. 65)
    • Author : امیر مینائی
    • مطبع : منشی نولکشور، لکھنؤ، (1930)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے