خوش تھے یوں اصحاب روئے_مصطفیٰؐ کو دیکھ کر
خوش تھے یوں اصحاب روئے مصطفیٰؐ کو دیکھ کر
مصطفیٰؐ جس طرح انوار خدا کو دیکھ کر
واہ کیا رتبہ ہے جتنے ہیں جہاں میں بادشاہ
اٹھ کھڑے ہوتے ہیں سب تیرے گدا کو دیکھ کر
آدمی کیا سر جھکاتے ہیں مہ و مہر و فلک
آج تک پتھر پر ان کے نقش پا کو دیکھ کر
آدمی بھیجا ہے حضرت نے طلب کے واسطے
نزع کے دم میں یہ سمجھوں گا قضا کو دیکھ کر
لا مکاں میں قرب حق ان کو ملا بے واسطہ
غش ہوئے موسیٰ تجلیٔ خدا کو دیکھ کر
ہے بجا پھر کر مدینے سے جو زائر کہتے ہیں
ہم بھی آتے ہوں گے جنت کی فضا کو دیکھ کر
اہل دیں ہیں عاشق شہ ان کو کیا دنیا سے کام
دیکھتے ہیں چغد کو کب یہ ہما کو دیکھ کر
ہے مجھے خاک مدینہ چشمۂ آب حیات
خضر خوش ہوں چشمۂ آب بقا کو دیکھ کر
ہے جو عاقل جانتا ہے خوب خالق کو امیرؔ
خلقت مہر و مہ و ارض و سما کو دیکھ کر
- کتاب : محامد خاتم النبیین (Pg. 56)
- Author : امیر مینائی
- مطبع : منشی نولکشور، لکھنؤ، (1930)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.