Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سیرت_عشاق ہے ارباب_صورت سے الگ

امیر مینائی

سیرت_عشاق ہے ارباب_صورت سے الگ

امیر مینائی

MORE BYامیر مینائی

    سیرت عشاق ہے ارباب صورت سے الگ

    ہے طریقہ ان کا ہفتاد و دو ملت سے الگ

    چشم تر ہے ان کی کوثر نخل طوبیٰ ان کی آہ

    ان کا باغ دل کشا ہے باغ جنت سے الگ

    دل حرم ان کا گریباں ان کا محراب حرم

    ہے یہ آئین عبادت ہر عبادت سے الگ

    موت ان کی زندگی ہے زندگی ہے ان کی موت

    رنج و راحت ان کے ہیں سب رنج و راحت سے الگ

    در حقیقت خاص ہیں یہ پیرو شرع رسولؐ

    ہے شریعت ان کی ظاہر میں شریعت سے الگ

    تیغ غیرت سے ابھی رکھ دیں سر اپنا کاٹ کر

    پاؤں پڑ جائے اگر راہ محبت سے الگ

    کاہ ہو کر کوہ غم سر پر اٹھا لیتے ہیں یہ

    یہ تحمل ہے کہیں انساں کی طاقت سے الگ

    خون دل مے ہے تو ہے لخت دل بریاں کباب

    لذتیں ان کی ہیں دنیا بھر کی لذت سے الگ

    ہیں رجوع قلب سے یہ اس طرح واصل بہ حق

    جس طرح معنیٰ نہیں ہوتے عبارت سے الگ

    آستیں سے ان کی جیب قدس کا پیوند ہے

    دامن مقصود ہے کب دست ہمت سے الگ

    یہ ردیف اپنے لئے میں نے کہی ہے اے امیرؔ

    ہاتھ محشر میں نہ ہو دامان حضرت سے الگ

    مأخذ :
    • کتاب : محامد خاتم النبیین (Pg. 67)
    • Author : امیر مینائی
    • مطبع : منشی نولکشور، لکھنؤ، (1930)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے