لاج میری رہ جائے
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان) آواز : زاہد نازاں قوال۔
لاج میری رہ جائے
اے ہند کے والی
سن لو میرے خواجہ
آیا ہے سوالی
اے مصطفیٰ کے پیارے
کرار کے دلارے
بے کس کو آسرا دو
بگڑی مری بنا دو
رکھ لو بھرم خدا را
کر دو کرم خدا را
منگتا ہوں میں تمہارا
دے دو مجھے سہارا
آتا ہے تم کو خواجہ
دکھیوں کی لاج رکھنا
للہ میرے سر پہ
الفت کا تاج رکھنا
تم ہند کے ہو راجہ
اے میرے پیارے خواجہ
میں تم کو مانتا ہوں
میں تم کو جانتا ہوں
یہ ہے یقین مجھ کو
یہ ہے خیال میرا
پورا تمہارے در پہ
ہو گا سوال میرا
آیا ہوں سوچ کر یہ
اے بے کسوں کے والی
دربار سے تمہارے
جاؤں گا میں نہ خالی
اے باشاہ سنجر
اے وارث پیمبر
اے رہبروں کے رہبر
اے نور چشم حیدر
تم آل مصطفیٰ ہو
تم نور پنجتن ہو
چمکا حجاز میں جو
اس چاند کی کرن ہو
بندوں کو اپنے رب سے
تم نے ملا دیا ہے
دکھیوں کو رحمتوں کا
صدقہ دلا دیا ہے
کہتے ہیں یہ بھکاری
دہلیز پر تمہاری
تم سے جبھی تو سائل
دن رات مانگتے ہیں
پھیلا کے اپنا دامن
خیرات مانگتے ہیں
ہر دم مری زباں پر
خواجہ یہی صدا ہے
بس اتنی آرزو ہے
بس اتنی التجا ہے
سر پہ مرے ہمیشہ
الفت کا ہاتھ رکھنا
زاہد پہ رحم کرنا
انورؔ کی بات رکھنا
- کتاب : Zahid Nazan Qawwal, Part 1 (Pg. 11)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.