ہادی راہ ہدیٰ سید و سرور خواجہ
ہند میں کوئی نہیں آپ سے بڑھ کر خواجہ
آپ کے نور سے آنکھیں ہوں منور خواجہ
آپ کی یاد رہے دل میں برابر خواجہ
کوئی سنتا نہیں حال دل مضطر خواجہ
آج ہیں بدلے ہوئے وقت کے تیور خواجہ
مال و زر جاہ و حشم کی نہیں حاجت ہم کو
چاہیے چشم عطا سوئے گداگر خواجہ
آپ کا ہاتھ رہے اہل سخن کے سر پر
سایۂ فضل خدا آپ کے سر پر خواجہ
اہل ایمان پریشان نظر آتے ہیں
جانب دین ہیں الحاد کے پتھر خواجہ
زندگی ہم پہ گراں بار ہوئی جاتی ہے
کیا کہیں آپ سے روداد ستم گر خواجہ
پھول لگتے ہیں دہکتے ہوئے شعلوں کی طرح
دوست ملتے ہیں چھپائے ہوئے خنجر خواجہ
آپ کی مدح سرائی سے غرض ہے اس کو
کیا کرے عرض ہنر اوجؔ سخنور خواجہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.