ریگزارِ رنج کو اعلیٰ و عمدہ کر دیا
ریگزارِ رنج کو اعلیٰ و عمدہ کر دیا
کربلا کو ایک سجدے نے معلیٰ کر دیا
اے علی اصغر چلائی تم نے بھی کیا ذوالفقار
حرملہ بدبخت کا کیسا صفایا کر دیا
تا ابد قائم رہے گی یہ یزیدی سلطنت
شہ نے پل بھر میں ہی اس جملے کو الٹا کر دیا
بیٹیاں ہیں آبرو، اسلام کی اس بات کو
زینبِ دلگیر نے کربل میں پختہ کر دیا
یہ مرا جملہ نہیں قرآن کی تفسیر ہے
زندہ ہے وہ لوگ جن کو رب نے زندہ کر دیا
نام سن کر رب تجھے محشر میں بخشے گا اسدؔ
کربلائی نام رکھ کر تو نے اچھا کر دیا
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 437)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.