اجالوں کی ضیا ہے اور میں ہوں
اجالوں کی ضیا ہے اور میں ہوں
نبی کا نقش پا ہے اور میں ہوں
تصور کی فضائیں ہیں معطر
مدینے کی ہوا ہے اور میں ہوں
زباں پر ورد ہے صل علیٰ کا
درودوں کا مزہ ہے اور میں ہوں
ہے سر پہ کالی کملیؐ سایہ فگن
ہر اک موسم ہرا ہے اور میں ہوں
نہ آئے اور کوئی درمیاں اب
نبیؐ ہے اور خدا ہے اور میں ہوں
مصلیٰ بھیگتا ہے آنسوؤں سے
کہ ہونٹوں پر دعا ہے اور میں ہوں
ملی توفیق مدح مصطفیٰ کی
عطائے کبریا ہے اور میں ہوں
اسی حالت میں رہنے دو مجھے اب
خیال مصطفیٰ ہے اور میں ہوں
نبیؐ نے کہہ دیا میرا ہے اکبرؔ
خوشی کی انتہا ہے اور میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.