Sufinama

سیرت_سرور_عالم کا جو پیکر ہوتا

آصف احمد وارثی

سیرت_سرور_عالم کا جو پیکر ہوتا

آصف احمد وارثی

MORE BYآصف احمد وارثی

    سیرت سرور عالم کا جو پیکر ہوتا

    غوث ہوتا وہ زمیں پہ یا قلندر ہوتا

    آپ کے در پہ خمیدہ جو مرا سر ہوتا

    اوج پہ اس گھڑی اپنا بھی مقدر ہوتا

    خواب میں سرور دیں کی جو زیارت ہوتی

    پھر تو میں ظل الٰہی کے برابر ہوتا

    رہتی سرکار دو عالم کی محبت دل میں

    خوف محشر نہ جہنم کا مجھے ڈر ہوتا

    اس کے قدموں میں چلی آتی سمٹ کر منزل

    راستہ جس کو محمد کا میسر ہوتا

    ان کے ہی نور سے آدم کی ہوئی توبہ قبول

    ورنہ کب حرف دعا ان کا منور ہوتا

    لطف ملتا مجھے جینے میں خوشی مرنے میں

    کاش آصفؔ جو مدینے میں کہیں گھر ہوتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے