Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نبی پر مر کے لطفِ زندگانی لے کے آیا ہوں

عطا بدایونی

نبی پر مر کے لطفِ زندگانی لے کے آیا ہوں

عطا بدایونی

نبی پر مر کے لطفِ زندگانی لے کے آیا ہوں

فنا ہو کر حیات جاودانی لے کے آیا ہوں

ثبوت حق پرستی اور میرے پاس ہی کیا تھا

یہ پیشانی پہ سجدوں کی نشانی لے کے آیا ہوں

رسول اللہ یوں کفار کو تلقین کرتے تھے

کلام حق کتاب آسمانی لے کے آیا ہوں

دلِ مہجور کا یہ داغ نورانی بنے مولیٰ

نشانی لے کے جاؤں گا نشانی لے کے آیا ہوں

جنابِ شیخ دیکھو تو بہار دیدۂ گلگوں

الستی میکدہ کی گھولی چھانی لے کے آیا ہوں

پسند داورِ محشر جو دریا ہے ندامت کا

بشکل اشک اس چشمہ کا پانی لے کے آیا ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے