بہت کچھ ہم نے دیکھا دیکھنے کو
بہت کچھ ہم نے دیکھا دیکھنے کو
رہا دنیا میں اب کیا دیکھنے کو
میں خود کہ قد آدم آئینہ ہوں
تیرا اپنا سراپا دیکھنے کو
کہاں ساحل پہ موجوں کا تبسم
انہیں آتا ہے دریا دیکھنے کو
دم آخر کروں گا راز افشاں
مجھے آپ آئیں تنہا دیکھنے کو
نصیرؔ ان کی گلی میں کیوں گئے تھے
خودی اپنا تماشہ دیکھنے کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.