Font by Mehr Nastaliq Web

مدینے کی جس وقت سے آرزو ہے

بہزاد لکھنوی

مدینے کی جس وقت سے آرزو ہے

بہزاد لکھنوی

مدینے کی جس وقت سے آرزو ہے

مرا حال یہ ہے کہ دل قبلہ رو ہے

ازل سے ابھی تک تو یکساں ہے عالم

یہی آرزو تھی یہی آرزو ہے

چلو چل کے یثرب میں قسمت بنائیں

یہی ذکر ہر سمت ہے کو بکو ہے

مدینہ نہ دیکھا تو کچھ بھی نہ دیکھا

جدھر دیکھیے بس یہی گفتگو ہے

ادائے نمازِ محبت تو کر لے

تمنا بڑی دیر سے قبلہ رو ہے

اگر ختم ہو تو مدینے میں جا کر

مری زندگی کو یہی آرزو ہے

یہ دنیا نہ بہزادؔ کچھ ساتھ دے گی

ارے ہوش کر کن خیالوں میں تو ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے