Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم کو اک بار مدینے میں بلائیں تو سہی

بہزاد لکھنوی

ہم کو اک بار مدینے میں بلائیں تو سہی

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ہم کو اک بار مدینے میں بلائیں تو سہی

    پیاس بیتاب نگاہوں کی بجھائیں تو سہی

    ہم بھی کہہ دیں گے کہ آنسو ہیں ہمارے آنسو

    آگ جو دل میں لگی ہے وہ بجھائیں تو سہی

    کیا کریں ہیں جو سرِ شوق میں مضطر سجدے

    اپنی چوکھٹ کے قریں ہم کو بلائیں تو سہی

    کام دے گی بھلا کس طرح یہ خاموش لبی

    اپنا عالم جو ہے ہم ان کو بتائیں تو سہی

    شکوۂ دورئی منزل جو کریں ہم تو قصور

    قافلے والے ہمیں ساتھ بلائیں تو سہی

    میرے نالوں میں اثر آئے تو کچھ بات بنے

    میری آہیں مرا پیغام سنائیں تو سہی

    جذب صادق سے اگر کام تو لے لے بہزادؔ

    گر نہ چھا جائیں یہ رحمت کی گھٹائیں تو سہی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے