Sufinama

ہاتھ میں دامان_شاہ_دو_جہاں رکھتا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

ہاتھ میں دامان_شاہ_دو_جہاں رکھتا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ہاتھ میں دامان شاہ دو جہاں رکھتا ہوں میں

    اپنے قبضہ میں زمین و آسماں رکھتا ہوں میں

    میں زباں کو صرف آہ و شور و شیون کیوں کروں

    صرف ان کی نعت پڑھنے کو زباں رکھتا ہوں میں

    میری کشتی چھوڑ دے بطحا کی جانب نا خدا

    اپنے دل میں خوف طوفاں کا کہاں رکھتا ہوں میں

    سرور کون و مکاں پر کیوں نہ صدقے جاؤں میں

    ان کے صدقے میں لب گوہر فشاں رکھتا ہوں میں

    مجھ کو تو مطلوب گلیاں ہیں دیار پاک کی

    دور دل سے حسرت کون و مکاں رکھتا ہوں میں

    یہ وہ دولت ہے کہ جس پر گنج قاروں بھی نثار

    دل میں اپنے عشق احمد کو نہاں رکھتا ہوں میں

    ورنہ اے بہزادؔ میں کیا کیا یہ میری شاعری

    فیض ہے ان کا جو یہ نام و نشاں رکھتا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے