Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ترے حضور میں سجدے گزارتا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

ترے حضور میں سجدے گزارتا ہوں میں

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    ترے حضور میں سجدے گزارتا ہوں میں

    اسی طرح سے مقدر سنوارتا ہوں میں

    تجھے خبر ہے تجھے علم ہے تجھے معلوم

    ہر ایک حال میں تجھ کو پکارتا ہوں میں

    بچھی ہوئی ہے اسی طرح سے بساط الم

    نہ جیتتا ہوں میں بازی نہ ہارتا ہوں میں

    ترا کرم ہے کہ میں خود ہوں نا خدا اپنا

    جو غرق ہوتی ہے کشتی ابھارتا ہوں میں

    توہی علیم توہی ہے خبیر و قادر کل

    تجھے خبر ہے کہ دل کس پہ وارتا ہوں میں

    نہیں ہے تجھ پہ بھروسہ تو اور یہ کیا ہے

    کہ دو جہاں کو ٹھوکر پہ مارتا ہوں میں

    بہا رہا ہوں جو آنسو یہ پے بہ پے بہزادؔ

    کسی کے نام کے صدقے اتارتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے