بن کے آیا ہوں سوالی تم ہو دکھیوں کے والی
بن کے آیا ہوں سوالی تم ہو دکھیوں کے والی
بھر دو شاہ مدینہ میری جھولی ہے خالی
یہ لطف یہ تمہارا کرم بے مثال ہے
اک اک گناہ گار کا تم کو خیال ہے
ہو میرے حال پر بھی نگاہ کرم نواز
سرکار اک نگاہ کرم کا سوال ہے
بن کے آیا ہوں سوالی تم ہو دکھیوں کے والی
بھر دو شاہ مدینہ میری جھولی ہے خالی
سرکار مجھے دے دو جو آئے طبیعت میں
اے مظہر انوار حق
اے مضطر اصرار حق
اے سید و سردار ما
بن کے آیا ہوں سوالی
مجھ سے روٹھی ہے دنیا ہے مخالف زمانہ
میرا کوئی نہیں ہے سن لو غم کا فسانہ
تیرے سوا اے یا محمدؐ میرا کوئی نہیں ہے
بے سہارا ہوں زمانے میں سہارا دیجیے
بہر غم میں میری کشتی کو کنارا دیجیے
آپ ہی کا آسرا ہے یا محمدؐ مصطفیٰ
اپنی رحمت کا سہارا اب خدا را دیجیے
تیرے سوا یا محمدؐ میرا کوئی نہیں ہے
در بدر پھرتا ہوں میں برباد ہے اب زندگی
غم ہی غم ہے میری قسمت میں نہیں کوئی خوشی
کوئی مونس ہے نہ ہمدم حال غم کس سے کہوں
ہے تمہی پہ ناز مجھ کو سن لو میری یا نبیؐ
تیرے سوا یا محمدؐ میرا کوئی نہیں ہے
کوئی دنیا میں نہیں مجھ بے کس و لا چار کا
جاؤں تو جاؤں کہاں سب نے مجھے ٹھکرا دیا
اب تمہارا آسرا ہے بس تمہارا آسرا
لاج رکھ لو یا محمدؐ ہے میری التجا
آڑے آتی ہے تیری ذات ہر اک دکھیا کو
کھڑا ہوں دیر سے تیرے در پہ مجھے بھیک دو خدارا
ہے یہ لاج بھی تمہاری اور فقیر بھی تمہارا
لاج رکھ لو یا محمدؐ ہے میری التجا
اب تمہارا آسرا ہے بس تمہارا آسرا
میرے سرکار عالی تم ہو دکھیوں کے والی
حق پہ قرباں ہوئے جو ان دلاروں کا صدقہ
دے دو سرکار دے دو اپنے پیاروں کا صدقہ
یا نبیؐ شبر کی مادر کا مجھے صدقہ ملے
حضرت زینب کی چادر کا مجھے صدقہ ملے
کربلا بھوکے پیاسوں کا ہے تم کو واسطہ
یا نبیؐ پیارے نواسوں کا ہے تم کو واسطہ
واسطہ حسنین کا ہر اک ولی کا واسطہ
یا محمدؐ آپ کو مولا علی کا واسطہ
میں نہ چھوڑوں گا جالی تم ہو دکھیوں کے والی
بھر دو شاہ مدینہ میری جھولی ہے خالی
اپنے دامن پسارے جو بھی مجبور آیا
اس نے در سے تمہارے آقا سب کچھ ہے پایا
کوئی بات نہ ٹالی تم ہو دکھیوں کے والی
بھیک پاتے ہیں تم سے سارے شاہان عالم
کیوں نہ آقا تمہاری لکھے تعریف پرنمؔ
میں نہ چھوڑوں گا جالی تم ہو دکھیوں کے والی
بھر دو شاہ مدینہ میری جھولی ہے خالی
- کتاب : کلیاتِ پرنم (Pg. 64)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.