Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بے_مثل ہے تو ہیں ترے انداز نرالے اے آگرے والے

شاہ اکبر داناپوری

بے_مثل ہے تو ہیں ترے انداز نرالے اے آگرے والے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    بے مثل ہے تو ہیں ترے انداز نرالے اے آگرے والے

    رخ چاند ہے یہ گیسو ہیں اس چاند کے ہالے اے آگرے والے

    طوفان ہے دریا میں بپا رات ہے تاریک گن ٹوٹ گئے ہیں

    یہ کشتئ دل اب تو ہوئی تیرے حوالے اے آگرے والے

    آوارہ و سرگشتہ ہوں صحرائے طلب میں رستہ مجھے بتلا

    طاقت نہ رہی پاؤں میں تلوں میں ہیں چھالے اے آگرے والے

    افسوس کہ غفلت میں کٹی ساری جوانی اب مرنے کی ٹھانی

    لللہ دم آخر میری بگڑی کو بنا لے اے آگرے والے

    گرنے کو ہے اب چاہ بلا میں ترا اکبرؔ ہے مضطر و ششدر

    تو ہی نہ سنبھالے گا تو پھر کون سنبھالے اے آگرے والے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    چھوٹا حنیف

    چھوٹا حنیف

    مأخذ :
    • کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 291)
    • Author : شاہ اکبرؔ داناپوری
    • مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے