چھڑا کے بت کی پرستش سکھلاتی تھی وحدت
چھڑا کے بت کی پرستش سکھلاتی تھی وحدت
میرے خیال کی تریج عام ہو جائے
سکھایا اہل عرب کو برابری کلا درس
کہ امتیاز کا قصہ تمام ہو جائے
سیاسیات سے مذہب ملا دیا تو نے
کہ دین و دنیا کا سب انتظام ہو جائے
عرب کو تو نے جہالت سے پاک کر ڈالا!
تو کیوں نہ دل میں تیرا احترام ہو جائے
تیرے خیال میں یہ سخت نا مناسب تھا
بشر کوئی بھی بشر کا غلام ہو جائے
رفاہ عام ہی تیرا تھا جب کہ تعصب العین
لقب نہ کیوں تیرا خیرالانام ہو جائے
- کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 59)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.