Font by Mehr Nastaliq Web

چھڑا کے بت کی پرستش سکھلاتی تھی وحدت

وفا دہلوی

چھڑا کے بت کی پرستش سکھلاتی تھی وحدت

وفا دہلوی

MORE BYوفا دہلوی

    چھڑا کے بت کی پرستش سکھلاتی تھی وحدت

    میرے خیال کی تریج عام ہو جائے

    سکھایا اہل عرب کو برابری کلا درس

    کہ امتیاز کا قصہ تمام ہو جائے

    سیاسیات سے مذہب ملا دیا تو نے

    کہ دین و دنیا کا سب انتظام ہو جائے

    عرب کو تو نے جہالت سے پاک کر ڈالا!

    تو کیوں نہ دل میں تیرا احترام ہو جائے

    تیرے خیال میں یہ سخت نا مناسب تھا

    بشر کوئی بھی بشر کا غلام ہو جائے

    رفاہ عام ہی تیرا تھا جب کہ تعصب العین

    لقب نہ کیوں تیرا خیرالانام ہو جائے

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 59)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے