Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل میں ترے خیال کی دولت لیے ہوئے

حیات وارثی

دل میں ترے خیال کی دولت لیے ہوئے

حیات وارثی

MORE BYحیات وارثی

    دل میں ترے خیال کی دولت لیے ہوئے

    بیٹھا ہوں دو جہان کی دولت لیے ہوئے

    آ اے نسیم کوئے مدینہ ادھر بھی آ

    پیراہن حبیبؐ کی نکہت لیے ہوئے

    دولت سرائے ساقیٔ کوثر پہ جبریل

    حاضر ہیں قدسیوں کی جماعت لیے ہوئے

    اک اک چراغ بزم رسالت مآب کا

    ہے نور آفتاب رسالت لیے ہوئے

    جب سے خیال قبلۂ کونین دل میں ہے

    ہر اک نفس ہے شان عبادت لیے ہوئے

    فیض جمال ماہ نبوت نہ پوچھیے

    ہے ذرہ ذرہ نور حقیقت لیے ہوئے

    چھائی ہوئی حرم پہ گھٹائیں ہیں نور کی

    کون آ گیا یہ ساغر وحدت لیے ہوئے

    اس دل کی قدر و قیمت و عظمت نہ پوچھیے

    جو دل ہے ان کے درد کی لذت لیے ہوئے

    سرکار خود بلا کے سنیں کوئی تازہ نعت

    دل میں حیاتؔ ہوں یہی حسرت لیے ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 173)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے