Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آرزو چھوٹی تھی میری پر دعا کچھ اور ہے

ڈاکٹر رؤف ضیا

آرزو چھوٹی تھی میری پر دعا کچھ اور ہے

ڈاکٹر رؤف ضیا

MORE BYڈاکٹر رؤف ضیا

    آرزو چھوٹی تھی میری پر دعا کچھ اور ہے

    سوچ کر میں کچھ گیا تھا پر ملا کچھ اور ہے

    جاں کے بدلے بھی گدائی ان کی ملتی ہے تو لے

    اس گدائی کا یقیناً ہی مزہ کچھ اور ہے

    تھام لے دامن علی کا در بدر تو مت بھٹک

    چاہتیں کچھ اور تیری ڈھونڈھتا کچھ اور ہے

    حیدر کرار بھی ہے اور خدا کا شیر بھی

    سورماؤں میں علی کا مرتبہ کچھ اور ہے

    دوسرے مولا کو دیکھا رہ گئیں آنکھیں کھلیں

    خم کے منبر پر علی کا مرتبہ کچھ اور ہے

    جب سے تھاما اس نے دامن مصطفیٰ کی آل کا

    وہ ضیاؔ کچھ اور تھا اور یہ ضیاؔ کچھ اور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 341)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے