مہکتی ہے کیوں جب یہ پوچھا ہوا سے
مہکتی ہے کیوں جب یہ پوچھا ہوا سے
کہا آ رہی ہوں در مصطفیٰ سے
مخاطب رہا ایک شب جو خدا سے
اسی کا گدا ہوں اسی کی عطا سے
مجھے دو جہاں میں فقط اک اشارہ
یہاں مصطفیٰ سے وہاں مصطفیٰ سے
سر حشر رسوائیوں سے بچانا
یہی التجا ہے حبیب خدا سے
چمک خانقاہوں کی یوں ہی نہیں ہے
جڑا تار ان کا شہ انبیاء سے
کہا جاؤ رب نے وہاں سے بھی لے لو
کرم بٹ رہا ہے در مصطفیٰ سے
ضیاؔ ایک تو ہی نہیں ہے جہاں میں
ہر اک شئے ہے روشن نبی کی ضیا سے
- کتاب : Sukhanwaran-e-Izzat (Pg. 346)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.