Font by Mehr Nastaliq Web

چین ملا تو موہے تیرے دوارے

ڈاکٹر شاہ خسرو حسینی

چین ملا تو موہے تیرے دوارے

ڈاکٹر شاہ خسرو حسینی

MORE BYڈاکٹر شاہ خسرو حسینی

    چین ملا تو موہے تیرے دوارے

    چرنوں میں چرنوں میں تیرے

    جیون کی بینا ہے اب تیرے حوالے

    چرنوں میں چرنوں میں تیرے

    ساون برکھا پھول بہاریں

    دیکھوں چاند ستارے بھی

    سورج ٹھنڈی چھاؤں ہے سکھ ہے

    رحمت کے پھنوارے بھی

    ارض و سما کے کیا کیا ہیں نظارے

    چرنوں میں چرنوں میں تمہارے

    او داتا ہم تیرے بھکاری

    درشن کو تیرے آوے

    لاگے نا جیا مورا او من موہی

    کوئی نہ دنیا میں بھاوے

    رکھیو بھاگیوں کو اپنے سنبھالے

    چرنوں میں چرنوں میں تیرے

    جو داسی چوکھٹ کے تیرے

    کیسے نراشا کیسے دکھی

    جس کے من کا تو پریتم ہو

    جنم جنم کا وہ ہی سکھی

    چتون کے پیاسے آئے پریت کے مارے

    چرنوں میں چرنوں میں تیرے

    جگ جگ میں آکاش پہ ڈھونڈو

    ایسا پیا پاوے نہ کہیں

    تجھ پہ تن من میں واری

    تو ہی بڑا دھنوان سخی

    طوفان میں آندھیوں میں پاے کنارے

    چرنوں میں چرنوں میں تیرے

    دھرتی عنبر کے مہ راجہ

    کوئی نہ مورا سنسار میں

    پاس بلا لو میں دکھیاری

    گیت سناؤں تیرے پیار میں

    خسروؔ کی کلپنا ہے او کملی والے

    چرنوں میں چرنوں میں تیرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے