Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مدحت اُس کی کیوں نہ کریں وہ مدحت کا حق دار بھی ہے

اعجاز رحمانی

مدحت اُس کی کیوں نہ کریں وہ مدحت کا حق دار بھی ہے

اعجاز رحمانی

MORE BYاعجاز رحمانی

    مدحت اُس کی کیوں نہ کریں وہ مدحت کا حق دار بھی ہے

    بعدِ خدا جو اپنی حدوں میں مالک بھی مختار بھی ہے

    حکمِ شہِ ابرار پہ چلیے خار بھی گل بن جائیں گے

    دشت نہ سمجھو اس دنیا کو یہ دنیا گلزار بھی ہے

    پاس تو ہے قرآن ہمارے نافذ یہ دستور نہیں

    رحمت سے ہیں لوگ گریزاں رحمت ہی درکار بھی ہے

    آج بھی اس کی سیرت یارو راہنما ہے دنیا کی

    ایک اک جس کا ماننے والا پھول بھی ہے تلوار بھی ہے

    طوفانوں کا کیا ڈر ہم کو اسوۂ احمد اپنے لیے

    دریا بھی ہے ساحل بھی ہے ناؤ بھی ہے پتوار بھی ہے

    نعتیں لکھنا نعتیں پڑھنا نعتیں سننا خوب مگر

    سب یہ زبانی دعوے ہیں کیا دل سے ہمیں اقرار بھی ہے

    آج ہماری مدحت کا بھی رنگ ہے کچھ اعجازؔ عجب

    جام و سبو کی باتیں بھی ہیں ذکرِ شہِ ابرار بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے