جب بھی میرے ہونٹوں پہ نام مصطفیٰ آیا
جب بھی میرے ہونٹوں پہ نام مصطفیٰ آیا
روح کو ملی راحت قلب نے سکوں پایا
دوستوں پہ ہی کب تھا چشمِ لطف کا سایا
اپنے دشمنوں کا بھی احترام فرمایا
ظلمتوں کے صحرا میں آدمی بھٹکتا تھا
آپ کا کرم آقا راستے پہ لے آیا
پہلے آپ نے بخشا اپنی ذات کا عرفاں
پھر خدا کے بارے میں آدمی کو سمجھایا
علم و فن کی دولت دی، عقل کو بصیرت دی
آپ ہی کی سیرت ہے زندگی کا سرمایا
زندگی سلگتی تھی کب سے دشتِ غربت میں
آپ نے قدم رکھا دھوپ بن گئی سایا
آج تک فرشتے بھی احترام کرتے ہیں
آپ کی غلامی سے ہم نے یہ شرف پایا
اس کو دونوں عالم میں عظمتیں ملیں اعجازؔ
آپ کے اصولوں کو جس کسی نے اپنایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.