لاکھ زباں پر نامِ نبی ہے ناؤ مگر طوفان میں ہے
لاکھ زباں پر نامِ نبی ہے ناؤ مگر طوفان میں ہے
سوچ رہا ہوں اب میں یقیناً کوئی کمی ایمان میں ہے
دونوں جہاں میں جو کچھ بھی ہے سرورِ دیں کا صدقہ ہے
سرورِ دیں سے جو ہے گریزاں وہ انساں نقصان میں ہے
شاہِ امم کی مدحت اور ہم چھوٹا منہ ہے بات بڑی
ہم سے کہاں ہوگی وہ مدحت جو مدحت قرآن میں ہے
عزت، عظمت، شوکت، حشمت، سیرت، سطوت، علم و عمل
عکس ہے وہ محبوبِ خدا کا جو خوبی انسان میں ہے
راہِ شریعت، راہِ طریقت، امن و اخوت، جنگ و جدل
ذاتِ محمد راہنما ہر منزل ہر میدان میں ہے
دنیا، عقبیٰ، جنت، کوثر، ہے یہ صلہ سب طاعت کا
راز بشر کی عظمت کا اسلام کے پانچ ارکان میں ہے
لاکھ لکھوں میں ان کے قصیدے لاکھ سہی اعجازِؔ بیاں
مجھ میں مگر وہ بات کہاں جو سعدی اور حسان میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.