Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کھلا ہے در مصطفیٰ اللہ اللہ

فخر گیاوی

کھلا ہے در مصطفیٰ اللہ اللہ

فخر گیاوی

MORE BYفخر گیاوی

    کھلا ہے در مصطفیٰ اللہ اللہ

    درِ رحمتِ کبریا اللہ اللہ

    وہ اک نسخۂ کیمیا اللہ اللہ

    وہ فیضانِ غارِ حرا اللہ اللہ

    جنابِ رسولِ خدا اللہ اللہ

    ہیں سردارِ کل انبیا اللہ اللہ

    وہ نبیوں کے ہیں رہنما اللہ اللہ

    رسولوں کے ہیں پیشوا اللہ اللہ

    وہ تبلیغِ دینِ ہدیٰ اللہ اللہ

    محمد ہیں نورِ خدا اللہ اللہ

    امامِ رسل تاجدارِ شفاعت

    رسالت ہے ان پر فدا اللہ اللہ

    نجومِ ہدایت ہیں سارے صحابہ

    ہیں سرکار شمس الضحیٰ اللہ اللہ

    نبوت کی انگشتری کے نگینہ

    وہ ہیں خاتم الانبیا اللہ اللہ

    زمانہ سے ظلمت چھٹی جا رہی ہے

    کہ ہیں آپ نور الہدیٰ اللہ اللہ

    گھٹائیں ہیں رحمت کی وہ ان کی زلفیں

    جبیں ان کی بدر الدجیٰ اللہ اللہ

    شہِ دو جہاں شاہِ خوباں محمد

    محمد ہیں خیر الوریٰ اللہ اللہ

    نثاران پہ یہ چاند سورج ستارے

    فدا ان پہ ارض و سما اللہ اللہ

    وبالمومنین رؤف رحیم

    محمد ہیں کہف الوریٰ اللہ اللہ

    بشیراً نذیراً سراجاً منیرا

    وہ اعلانِ کوہ صفا اللہ اللہ

    محمد کی روح منور ہمیشہ

    ہے مصروف حمدِ خدا اللہ اللہ

    مرے جان و دل اور مرے دین و ایماں

    فدائےحبیبِ خدا اللہ اللہ

    ندا کس نے دی امتی امتی کی

    ہوا جس سے محشر بپا اللہ اللہ

    سرِ حشر کس کا یہ سجدہ میں سر ہے

    یہ ہے کون وقفِ دعا اللہ اللہ

    ہے کیسا شفاعت کا دلدوز منظر

    ہے سجدہ میں آہ و بکا اللہ اللہ

    ہے امت کے غم میں یہ کیسی قیامت

    لرزتا ہے عرشِ خدا اللہ اللہ

    مجھے رشتہ رحمتِ ہر دو عالم

    برے وقت کام آگیا اللہ اللہ

    خدا خود ثنائے نبی کر رہا ہے

    کرے کون ان کی ثنا اللہ اللہ

    خدا تو نہیں وہ مگر اتنا سمجھو

    خدا سے نہیں وہ جدا اللہ اللہ

    میں اے فخرؔ اک مختصر بات کہہ دوں

    وہ سب کچھ ہیں بعد از خدا اللہ اللہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے