وہ ارض مقدس جس کی فضیلت سب کو مسلم کیا کہنا
وہ ارض مقدس جس کی فضیلت سب کو مسلم کیا کہنا
وہ پیارا مدینہ خواب گہِ سرکار دو عالم کیا کہنا
وہ دل کا نگیں، وہ پیاری زمیں، جس کا ہے مکیں اک عرش نشیں
جس پر ہیں فدا جبریلِ امیں قرباں ہیں تم ہم کیا کہنا
وہ استنِ حنانہ کے قریں محرابِ نبی میں نورِ جبیں
وہ روضۂ رشک خلد بریں وہ منبر اعظم کیا کہنا
وہ مسجد نبوی، وقف تجلی، گنبد خضرا، قبۂ نور
اک مرقد پرانوار میں وہ اک نور مجسم کیا کہنا
وہ آہ و فغاں، وہ اشکِ رواں وہ سوزِ نہاں، وہ قلب تپاں
دربارِ نبی میں وقتِ سحر وہ گریۂ پیہم کیا کہنا
بازارِ مدینہ سے باہر وہ سوئے قبا اک سیدھی سڑک
وہ بہرِ زیارت اس پہ رواں کچھ قافلے باہم کیا کہنا
اب تک ہے شہیدوں کے خوں کا آئینہ احد کی رنگینی
جو رنگ میں شوخی اس کے ہے ہوتی نہیں وہ کم کیا کہنا
فرمانِ نبی سے عقدہ کھلا آپس کی محبت کا یعنی
پیارا ہے احد جس طرح ہمیں پیارے ہیں اسے ہم کیا کہنا
کیا خوب احد کے دامن میں وہ چشمۂ جاری آب حیات
اور اس کے درختوں کے اوپر کیفیت شبنم کیا کہنا
اے فخرؔ حزیں پیارا ہے مدینہ اس کی فضائیں پیاری ہیں
تسکین وہاں پاجاتا ہے میرا دلِ پُر غم کیا کہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.