Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ ارض مقدس جس کی فضیلت سب کو مسلم کیا کہنا

فخر گیاوی

وہ ارض مقدس جس کی فضیلت سب کو مسلم کیا کہنا

فخر گیاوی

وہ ارض مقدس جس کی فضیلت سب کو مسلم کیا کہنا

وہ پیارا مدینہ خواب گہِ سرکار دو عالم کیا کہنا

وہ دل کا نگیں، وہ پیاری زمیں، جس کا ہے مکیں اک عرش نشیں

جس پر ہیں فدا جبریلِ امیں قرباں ہیں تم ہم کیا کہنا

وہ استنِ حنانہ کے قریں محرابِ نبی میں نورِ جبیں

وہ روضۂ رشک خلد بریں وہ منبر اعظم کیا کہنا

وہ مسجد نبوی، وقف تجلی، گنبد خضرا، قبۂ نور

اک مرقد پرانوار میں وہ اک نور مجسم کیا کہنا

وہ آہ و فغاں، وہ اشکِ رواں وہ سوزِ نہاں، وہ قلب تپاں

دربارِ نبی میں وقتِ سحر وہ گریۂ پیہم کیا کہنا

بازارِ مدینہ سے باہر وہ سوئے قبا اک سیدھی سڑک

وہ بہرِ زیارت اس پہ رواں کچھ قافلے باہم کیا کہنا

اب تک ہے شہیدوں کے خوں کا آئینہ احد کی رنگینی

جو رنگ میں شوخی اس کے ہے ہوتی نہیں وہ کم کیا کہنا

فرمانِ نبی سے عقدہ کھلا آپس کی محبت کا یعنی

پیارا ہے احد جس طرح ہمیں پیارے ہیں اسے ہم کیا کہنا

کیا خوب احد کے دامن میں وہ چشمۂ جاری آب حیات

اور اس کے درختوں کے اوپر کیفیت شبنم کیا کہنا

اے فخرؔ حزیں پیارا ہے مدینہ اس کی فضائیں پیاری ہیں

تسکین وہاں پاجاتا ہے میرا دلِ پُر غم کیا کہنا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے