وہ مکہ کی پر اسرار زمیں وہ شہر مکرم کیا کہنا
وہ مکہ کی پر اسرار زمیں وہ شہر مکرم کیا کہنا
وہ منظر پر انوار حرم وہ بیت محرم کیا کہنا
وہ رکنؔ و حطیمؔ و حجرؔ و مقامؔ و جلوۂ کعبہ کا منظر
نزدیک مطافؔ کعبہ کے وہ چشمۂ زمزم کیا کہنا
اک ہاتھ غلاف کعبہ پر اک ہاتھ در کعبہ کے قریں
کعبہ سے لپٹنے والوں کا وہ دیدۂ پرنم کیا کہنا
مسعیٰ میں صفا و مروہ کے وہ سعی مسلسل حاجی کی
وہ ہمت عالی کیا کہنا وہ عزم مصمم کیا کہنا
وہ حج کے مناسک کے اندر انوار و تجلی کا منظر
عرفاتؔ و مناؔ و مزدلفہؔ میں کیف کا عالم کیا کہنا
وہ مزدلفہؔ کی نورانی شب سبحان اللہ سبحان اللہ
عرفاتؔ و منیٰ میں ابر کرم کی بارش پیہم کیا کہنا
وہ شوق، طوافِ کعبہ کا اور بوسۂ حجر اسود کا
پر کیف وہ دور جام سبو و ہ بادۂ زمزم کیا کہنا
کیا خوب حطیمؔ کعبہ میں میزاب پہ رحمت کی بارش
وہ چتر مقام ابراہیم و سایۂ اکرم کیا کہنا
اک شمع تجلی کعبہ کی اور گرد ہیں پروانے لاکھوں
تنویر ادھر اور سوزِ ادھر ہر لحظہ و ہردم کیا کہنا
وہ صحن حرم میں بیٹھے ہوئے عشاق جمال کعبہ ہیں
کعبہ کی طرف ہے ان کی نظر اور دل خوش و خرم کیا کہنا
وہ جذب جنوں وہ شوق عمل وہ سوز دروں وہ درد نہاں
اے فخرؔ انھیں پر کیف فضاؤں میں تھے کبھی ہم کیا کہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.