Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ مکہ کی پر اسرار زمیں وہ شہر مکرم کیا کہنا

فخر گیاوی

وہ مکہ کی پر اسرار زمیں وہ شہر مکرم کیا کہنا

فخر گیاوی

MORE BYفخر گیاوی

    وہ مکہ کی پر اسرار زمیں وہ شہر مکرم کیا کہنا

    وہ منظر پر انوار حرم وہ بیت محرم کیا کہنا

    وہ رکنؔ و حطیمؔ و حجرؔ و مقامؔ و جلوۂ کعبہ کا منظر

    نزدیک مطافؔ کعبہ کے وہ چشمۂ زمزم کیا کہنا

    اک ہاتھ غلاف کعبہ پر اک ہاتھ در کعبہ کے قریں

    کعبہ سے لپٹنے والوں کا وہ دیدۂ پرنم کیا کہنا

    مسعیٰ میں صفا و مروہ کے وہ سعی مسلسل حاجی کی

    وہ ہمت عالی کیا کہنا وہ عزم مصمم کیا کہنا

    وہ حج کے مناسک کے اندر انوار و تجلی کا منظر

    عرفاتؔ و مناؔ و مزدلفہؔ میں کیف کا عالم کیا کہنا

    وہ مزدلفہؔ کی نورانی شب سبحان اللہ سبحان اللہ

    عرفاتؔ و منیٰ میں ابر کرم کی بارش پیہم کیا کہنا

    وہ شوق، طوافِ کعبہ کا اور بوسۂ حجر اسود کا

    پر کیف وہ دور جام سبو و ہ بادۂ زمزم کیا کہنا

    کیا خوب حطیمؔ کعبہ میں میزاب پہ رحمت کی بارش

    وہ چتر مقام ابراہیم و سایۂ اکرم کیا کہنا

    اک شمع تجلی کعبہ کی اور گرد ہیں پروانے لاکھوں

    تنویر ادھر اور سوزِ ادھر ہر لحظہ و ہردم کیا کہنا

    وہ صحن حرم میں بیٹھے ہوئے عشاق جمال کعبہ ہیں

    کعبہ کی طرف ہے ان کی نظر اور دل خوش و خرم کیا کہنا

    وہ جذب جنوں وہ شوق عمل وہ سوز دروں وہ درد نہاں

    اے فخرؔ انھیں پر کیف فضاؤں میں تھے کبھی ہم کیا کہنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے