معبود تو ہی ہے تیرے سوا، معبود ہمارا کوئی نہیں
معبود تو ہی ہے تیرے سوا، معبود ہمارا کوئی نہیں
ہے تو ہی سہارا تیرے سوا اور اپنا سہارا کوئی نہیں
محبوب ہیں لاکھوں دنیا میں لوگ ان سے محبت کرتے ہیں
محبوب حقیقی! تیرے سوا اپنا تو ہے پیارا کوئی نہیں
موجیں ہیں بہت پر ہول مگر ساحل ہے ترا دامانِ کرم
اور اس کے سوا لگ جائے جہاں کشتی وہ کنارا کوئی نہیں
تنویرِ جہاں کے کام آیا اے نورِ دوعالم تیرے سوا
یہ چرخِ کہن کا سورج اوریہ چاند ستارا کوئی نہیں
اے شرک کے متوالو سن لو اللہ ہمارا مولیٰ ہے
معبود تمہارے لاکھوں ہیں اور مولیٰ تمہارا کوئی نہیں
ناراض تجھے جب ہم نے کیا بدبخت ہوئے بدحال ہوئے
راضی تجھے کر لیں اس کے سوا اپنے لیے چارا کوئی نہیں
اک ذات تری ہے اے مولیٰ جس سے ہیں امیدیں وابستہ
امید کی کرنیں پھوٹیں جہاں اور ایسا منارا کوئی نہیں
ہیں سارے اشارے سارے کنائے اس کے تری جانب ہی فقط
بس اور کسی جانب آقا اس دل کا اشارا کوئی نہیں
بازی جو لگا کر جان کی اپنی تیرے لیے قربان ہوئے
وہ سارے کے سارے جیت گئے اور ان میں سے ہارا کوئی نہیں
خسرانِ مبیں سے حفظ و اماں میں فخرؔ کو رکھنا بہرِ کرم
اک تیری محبت ہے وہ تجارت جس میں خسارا کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.